Urdu Deccan

Saturday, July 31, 2021

آلوک یادو

 یوم پیدائش 30 جولائی 1960


فیصلہ ممکن ہے یوں منصف اگر عادل نہ ہو

قتل تو ہوتے رہیں ثابت کوئی قاتل نہ ہو


مشکلیں آساں نہ ہوں میری تو مجھ کو غم نہیں

پر جو ہے آساں کم از کم وہ تو اب مشکل نہ ہو


دفن ہیں دفتر کی فائل میں ہزاروں مسئلے

ایسا لگتا ہے کہ جیسے قبر ہو فائل نہ ہو


ختم ہونے کو سفر ہے ساتھ چھوٹا جائے ہے

چاہتا ہے دل مرا منزل ابھی حاصل نہ ہو


عشق ہے ایسا سفر جس کی کوئی منزل نہیں

یعنی اک کشتی کہ جس کے واسطے ساحل نہ ہو


آلوک یادو


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...