Urdu Deccan

Saturday, July 31, 2021

واجد علی شاہ

 یوم پیدائش 30 جولائی 1823


سہے غم پئے رفتگاں کیسے کیسے

مرے کھو گئے کارواں کیسے کیسے


وہ چتون وہ ابرو وہ قد یاد سب ہے

سناؤں میں گزرے بیاں کیسے کیسے


مرے داغ سوزاں کا مضموں نہ سوچو

جلے کہہ کے آتش‌ زباں کیسے کیسے


رہا عشق سے نام مجنوں کا ورنہ

تہ خاک ہیں بے نشاں کیسے کیسے


شب وصل میں مہ کو عریاں کریں گے

عیاں ہوں گے راز نہاں کیسے کیسے


کمر یار کی ناتوانی میں ڈھونڈی

توہم ہوئے درمیاں کیسے کیسے


کلیجے میں اخترؔ پھپھولے پڑے ہیں

مرے اٹھ گئے قدرداں کیسے کیسے


واجد علی شاہ اختر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...