Urdu Deccan

Monday, July 26, 2021

شانتی سروپ بھٹناگر

 یوم پیدائش 21 جولائی 1894

عزم

تیغ سے ڈر اور نہ گھبرا شورشِ زنجیر سے

مشکلوں سے لڑ بغاوت کر غمِ تقدیر سے


گر ہتھیلی پر نہیں مقسوم کی سطریں تو کیا

کھود قسمت کی لکیریں ناخنِ تدبیر سے


اپنے رہبر کو ہکن بننے پر آمادہ تو ہوں

ملک خود ہو جائیگا شاداب جوئے شیر سے


میری چپ سے کاش وہ سمجھیں کہ میں زندہ نہیں

اور میں آزاد ہو جاؤں ہر اک زنجیر سے


وقت شکووں میں گنوانا شانِ مردانہ نہیں

یا لہو کے گھونٹ پی یا کام لے شمشیر سے


شانتی سروپ بھٹناگر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...