Urdu Deccan

Monday, July 26, 2021

راحت زاہد

 یوم پیدائش 21 جولائی 


رہِ حیات کے رنج و الم مجھے دے دو

تم اپنی روح کے سب سوز و غم مجھے دے دو 


میں بن کے پیار کا ساگر سمیٹ لوں گی انہیں

جو آنسوئوں سے ہو 'پر چشمِ نم مجھے دے دو 


'دکھوں کو آؤ ذرا بانٹنے کی بات کریں 

تمھاری جاں پہ جو گزرے ستم مجھے دے دو 


جو ہاتھ تھام کے منزل قریب ہوجائے

وہ ہاتھ تم کو ہے میری قسم مجھے دے دو 


مٹا کے خود کو میں راحت تمھاری ہو جاؤں 

وفا کا بس یہی اتنا بھرم مجھے دے دو 


راحت زاہد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...