Urdu Deccan

Tuesday, July 27, 2021

امین جس پوری

 یوم پیدائش 27 جولائی 1953 


ہر شخص آج خود سے ہے بیزار دیکھیے

مفقود ہیں سکون کے آثار دیکھیے


پھر تندرست کیسے فضائے چمن رہے

ہیں باغباں بھی ذہن سے بیمار دیکھیے


پھر کیسے ان سے کیجئے تعمیر کی امید

بہکے ہوئے ہیں قوم کے معمار دیکھیے


کیسے ضمیر بیچ کے رہتے ہیں مطمئن

 کیسے فروغ پاتے ہیں مکّار دیکھیے


آشوبِ روزگا سے جینا محال ہے

بیٹھے ہیں ہاتھ باندھ کے فن کار دیکھیے


کس گُل کی آزو لئے گلشن میں جائیے 

کیا خالی جیب رونقِ بازار دیکھیے


پھر مسترد بھی کیجے میرا عشق شوق سے

آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے اک بار دیکھیے


کیا خوب ترجمان ہے فطری جمال کی

گُل سے پریدہ خوشبو کی جھنکار دیکھیے


پھر کیسے اتّحاد ہو جمہور میں امینؔ

بغض و حسد کی ہر سو ہے یلغار دیکھیے


امین جس پوری



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...