Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

احسان علی احسان

 یوم پیدائش 04 اگست


رات بھر بھوک فاقہ کھلاتی رہی 

مفلسی شادمانی کو کھاتی رہی 


فاصلے قربتوں کا مقدر ہوئے

زندگی وحشتوں کو جگاتی رہی  


آج فرطِ قلق کا وہ ہنگام تھا 

میرے دل کو اداسی ڈراتی رہی


بند ہونے لگی آس کی کھڑکیاں 

زندگی پہ مری بے ثباتی رہی


آئی آزار کھینچے ہوئے زندگی

اور نگاہِ رمیده رلاتی رہی 


آگ نے میرے دل کو بھی جھلسا دیا

راکھ سی زندگانی اڑاتی رہی


میرے گلشن میں اتری ہوئی چاندنی 

نغمہ ہائے اجل گنگناتی رہی


احسان علی احسان


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...