Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

جلیل نظامی

 یوم پیدائش 05 اگست 1957


سر پھر نہ اٹھا پاؤں ترے در پہ جھکا کر

اتنی تو بلندی مجھے اللہ عطا کر


رکھوں ترے ہر غم کو میں سینے سے لگا کر

چھوڑے گی یہ خواہش مجھے دیوانہ بنا کر


آنسو ہوں تو کردے کسی دامن کے حوالے

موتی ہوں تو رکھ لے مجھے پلکوں پہ سجا کر


آئینہ دکھانا تو حریفوں کا عمل ہے

ائے دوست نصیحت نہیں امداد کیا کر


ہم پیاس بجھانے میں رہے دشت بلا کی

وہ آ بھی گئے جاکے سمندر کو جلا کر


آزردگئی شوق کی روداد مفصل

ہم اور بھی رسوا ہوئے یاروں کو سناکر


قدموں سے لپٹ جاتی ہے کمبخت یہ دنیا

دھتکاروں جلیل اس کو جو نظروں سے گرا کر


 جلیل نظامی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...