یوم پیدائش 03 اگست 1967
شوق آنکھوں کا نہیں چلتا یہاں
دوسرا چہرا نہیں چلتا یہاں
ورنہ پیروں سے کچل دیتے ہیں لوگ
بھیڑ میں رکنا نہیں چلتا یہاں
اپنے دکھ میں ہنسنے کی عادت بھی ڈال
ہر گھڑی رونا نہیں چلتا یہاں
جانے من یہ جسم کا بازار ہے
عشق کا سکہ نہیں چلتا یہاں
دشمنوں کو کر لیا دل سے قبول
اب کوئی جھگڑا نہیں چلتا یہاں
یوں تو سب راحیل چلتا ہے مگر
بس تیرے جیسا نہیں چلتا یہاں
راحیل ثقلینی
No comments:
Post a Comment