Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

فرید پربتی

 یوم پیدائش 04 اگست 1961


اور کچھ اس کے سوا اہل نظر جانتے ہیں

پگڑیاں اپنی بچانے کا ہنر جانتے ہیں


اک ستارے کو ضیا بار دکھانے کے لئے

وہ بجھائیں گے سبھی شمس و قمر جانتے ہیں


خواب میں دیکھتے ہیں کھڑکیاں ہر گھر کی کھلی

دور ہو جائے گا اب شہر سے ڈر جانتے ہیں


میزبانی تھی کبھی جن میں میسر تیری

پلٹ آئیں گے وہی شام و سحر جانتے ہیں


تری جھولی میں ستارے یہ نہیں گرنے کے

ہر طلب گار کا وہ طرز نظر جانتے ہیں


یہ جو سستانے یہاں آتے ہیں صاحب اک دن

سائے کے ساتھ وہ مانگیں گے شجر جانتے ہیں


تیز آندھی سے دیے سارے بچانے کو فریدؔ

خود کو رکھے گا سر راہ گزر جانتے ہیں


فرید پربتی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...