Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

اشنال سید

 یوم پیدائش 01 آگسٹ 


کھلا اک در مقفل ہوگیا ہے

جو اندر تھا وہ پاگل ہو گیا ہے


کیا اس نے تو بس ترکِ تعلق

یہاں سب کچھ معطل ہوگیا ہے


مرے امکان میں اب اک شجر ہے

جو بویا تھا وہ کونپل ہو گیا ہے


خبر تجھ کو نہیں ہے اور کوئی

تری نظروں سے گھائل ہو گیا ہے


میں اس تک کیسے پہنچوں راستے میں

ہرے سے لال سگنل ہوگیا ہے


ہماری پیاس کی شدت کا سن کر

رواں پانی بھی دلدل ہوگیا ہے


جو سنجیدہ تھا دنیا کی نظر میں

مرے دیکھے سے چنچل ہو گیا ہے


مری بینائی تھی مشروط جس سے

وہی نظروں سے اوجھل ہوگیا ہے


ادھورا تھا مرا اشنال جیون 

اسے پا کر مکمل ہوگیا ہے


اشنال سید


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...