Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

شکیل جمالی

 یوم پیدائش 01 آگسٹ 1958


وفاداروں پہ آفت آ رہی ہے

میاں لے لو جو قیمت آ رہی ہے


میں اس سے اتنے وعدے کر چکا ہوں

مجھے اس بار غیرت آ رہی ہے


نہ جانے مجھ میں کیا دیکھا ہے اس نے

مجھے اس پر محبت آ رہی ہے


بدلتا جا رہا ہے جھوٹ سچ میں

کہانی میں صداقت آ رہی ہے


مرا جھگڑا زمانے سے نہیں ہے

مرے آڑے محبت آ رہی ہے


ابھی روشن ہوا جاتا ہے رستہ

وہ دیکھو ایک عورت آ رہی ہے


مجھے اس کی اداسی نے بتایا

بچھڑ جانے کی ساعت آ رہی ہے


بڑوں کے درمیاں بیٹھا ہوا ہوں

نصیحت پر نصیحت آ رہی ہے


شکیل جمالی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...