Urdu Deccan

Monday, August 9, 2021

جاذب قریشی

 یوم پیدائش 03 اگست 1940


جب تمہیں یاد کیا رنج ہوا بھول گئے

ہم اندھیروں میں اجالے کی فضا بھول گئے


تم سے بچھڑے تھے تو جینے کا چلن یاد نہ تھا

تم کو دیکھا ہے تو مرنے کی دعا بھول گئے


تیرے آنسو تھے کہ بے داغ ستاروں کے چراغ

عمر بھر کے لئے ہم اپنی سزا بھول گئے


ہم خیالوں میں تمہیں یاد کئے جاتے ہیں

اور تم دل کے دھڑکنے کی صدا بھول گئے


پیار میں کوئی فصیلیں جو اٹھائے بھی تو کیا

تم تو خود لذت اسلوب وفا بھول گئے


کسی مہکی ہوئی چھاؤں میں ٹھہر کے ہم بھی

سنگ دل وقت کا انداز جفا بھول گئے


کتنے نادان ہیں وہ اہل محبت جاذبؔ

جو ہر اک بات محبت کے سوا بھول گئے


جاذب قریشی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...