یوم پیدائش 09 اگست 1956
ایک بیوی کئی سالے ہیں خدا خیر کرے
کھال سب کھینچنے والے ہیں خدا خیر کرے
تن کے وہ اجلے نظر آتے ہیں جتنے یارو
من کے وہ اتنے ہی کالے ہیں خدا خیر کرے
کوچۂ یار کا طے ہوگا سفر اب کیسے
پاؤں میں چھالے ہی چھالے ہیں خدا خیر کرے
میرا سسرال میں کوئی بھی طرفدار نہیں
ان کے ہونٹوں پہ بھی تالے ہیں خدا خیر کرے
کیا تعجب ہے کسی روز ہمیں بھی ڈس لیں
سانپ کچھ ہم نے بھی پالے ہیں خدا خیر کرے
ایسی تبدیلی تو ہم نے کبھی دیکھی نہ سنی
اب اندھیرے نہ اجالے ہیں خدا خیر کرے
ہر ورق پر ہے چھپی غیر مہذب تصویر
کتنے بیہودہ رسالے ہیں خدا خیر کرے
پاپولرؔ ہاتھ میں کٹا ہے تو بستے میں ہیں بم
بچے بھی کتنے جیالے ہیں خدا خیر کرے
پاپولر میرٹھی
No comments:
Post a Comment