Urdu Deccan

Tuesday, September 21, 2021

نصرت گوالیاری

 یوم پیدائش 17 سپتمبر 1972


شفق کا رنگ کا خوشبو کا خواب تھا میں بھی

پرائے ہاتھ میں کوئی گلاب تھا میں بھی


نہ جانے کتنے زمانے مرے وجود میں تھے

خود اپنی ذات میں اک انقلاب تھا میں بھی


کہانیاں تو بہت تھیں مگر لکھی نہ گئیں

کسی کے ہاتھ میں سادہ کتاب تھا میں بھی


نہ جانے کیوں نظر انداز کر دیا مجھ کو

جہاں پہ تم تھے وہیں دستیاب تھا میں بھی


اندھیرے بونے کا ان کو جنون تھا جیسے

چمک میں اپنی جگہ آفتاب تھا میں بھی


تمہی نہیں تھے سمندر کے پانیوں کی طرح

کبھی سکون کبھی اضطراب تھا میں بھی


نہ پوچھو کتنا مزا گفتگو میں آیا ہے

ذہین وہ بھی تھا حاضر جواب تھا میں بھی


نصرت گوالیاری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...