Urdu Deccan

Tuesday, September 21, 2021

بیخود بدایونی


 یوم پیدائش 17 سپتمبر 1857


درد دل میں کمی نہ ہو جائے

دوستی دشمنی نہ ہو جائے


تم مری دوستی کا دم نہ بھرو

آسماں مدعی نہ ہو جائے


بیٹھتا ہے ہمیشہ رندوں میں

کہیں زاہد ولی نہ ہو جائے


طالع بد وہاں بھی ساتھ نہ دے

موت بھی زندگی نہ ہو جائے


اپنی خوئے وفا سے ڈرتا ہوں

عاشقی بندگی نہ ہو جائے


کہیں بیخودؔ تمہاری خودداری

دشمن بے خودی نہ ہو جائے


بیخود بدایونی

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...