Urdu Deccan

Tuesday, September 21, 2021

عرش ملسیانی

 یوم پیدائش 20 سپتمبر 1908


خودی کا راز داں ہو کر خودی کی داستاں ہو جا

جہاں سے کیا غرض تجھ کو تو آپ اپنا جہاں ہو جا


بیان پایمالی شکوۂ برق تپاں ہو جا

گلستان جہاں کے پتے پتے کی زباں ہو جا


شریک کارواں ہونے کی گو طاقت نہیں تجھ میں

مگر اتنی تو ہمت کر کہ گرد کارواں ہو جا


تزلزل سے بری ہو تیرا استقلال الفت میں

یقین پر یقیں ہو جا گمان بے گماں ہو جا


کسی صورت تو شرح آرزوئے شوق کرنی ہے

زباں چپ ہے اگر اے دل تو آپ اپنی زباں ہو جا


زمانے پر بھروسا کر نہ راز عشق کا اے دل

جہاں تک ہو سکے تو آپ اپنا رازداں ہو جا


تجھے داغوں کے لاکھوں ماہ و انجم مل ہی جائیں گے

اٹھ اے درد دل پر آہ اٹھ کر آسماں ہو جا


کبھی تو عارضی سا اک تبسم لب پہ آنے دے

کبھی تو مہرباں مجھ پر مرے نا مہرباں ہو جا


ترے آنے پہ اے تیر نگاہ ناز میں خوش ہوں

دل بیتاب میں آ کر حساب دوستاں ہو جا


بلندی نام سے اے عرشؔ مل سکتی نہیں تجھ کو

زمین شعر پر اوج سخن سے آسماں ہو جا


عرش ملسیانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...