یوم پیدائش 20 سپتمبر 1973
کوئی زنجیرِ طلسمات نہیں چھو سکتی
سچ کو اوہام کی بہتات نہیں چھو سکتی
میری ہستی ہے اندھیروں کی پہنچ سے باہر
میں سویرا ہوں مجھے رات نہیں چھو سکتی
یہ ہتھیلی ہے وہ خوددار ہتھیلی صاحب
جس کو زردار کی خیرات نہیں چھو سکتی
آپ کے دل نے کبھی چوٹ نہیں کھائی ہے
آپ کے دل کو کوئی بات نہیں چھو سکتی
کیسے ہو سکتا ہے ہم جیسوں کے رہنے لائق
وہ نشیمن جسے برسات نہیں چھو سکتی
ہے مرا ہاتھ مرے یار کے ہاتھوں میں سلیم
غم کی پرچھائیں مرا ہاتھ نہیں چھو سکتی
سردار سلیم
No comments:
Post a Comment