یوم پیدائش 14 اگست 1948
گزر چکا ہے زمانہ وصال کرنے کا
یہ کوئی وقت ہے تیرے کمال کرنے کا
برا نہ مان جو پہلو بدل رہا ہوں میں
مرا طریقہ ہے یہ عرض حال کرنے کا
مجھے اداس نہ کر ورنہ ساکھ ٹوٹے گی
نہیں ہے تجربہ مجھ کو ملال کرنے کا
تلاش کر مرے اندر وجود کو اپنے
ارادہ چھوڑ مجھے پائمال کرنے کا
یہ ہم جو عشق میں بیمار پڑتے رہتے ہیں
یہ اک سبب ہے تعلق بحال کرنے کا
عجیب شخص تھا لوٹا گیا مرا سب کچھ
معاوضہ نہ لیا دیکھ بھال کرنے کا
پھر اس کے بعد ہمیشہ ہی چپ رہے محسنؔ
خراج دینا پڑا عرض حال کرنے کا
محسن اسرار
No comments:
Post a Comment