یوم پیدائش 26 اکتوبر 1964
ذراسا مل گیا ہوتا جوپیار مجھ کو بھی
تو راس آ گئی ہوتی بہار مجھ کو بھی
کشادہ دل جو دیا ہے تو تنگ دست نہ رکھ
غنی بنادے اے پروردگار مجھ کو بھی
کسی کے خواب ہوئے چکناچور پل بھر میں
یہی شکایتیں ہیں میرے یار مجھ کو بھی
سنا ہے ہوتا ہے اک دوست مثلِ آئینہ
اگر یہ سچ ہے تو یارا سنوار مجھ کو بھی
میں ایک پل میں خطائیں معاف کردونگا
بس ایک بار تو دل سے پکار مجھ کو بھی
کوئی جو دل بھی دکھائے تو مسکراتا رہوں
خدایا بخش دے یہ اختیار مجھ کو بھی
فضا میں خوشنما گل عطر گھولتے ہیں"وفا"
تو یاد آتا ہے وہ بار بار مجھ کو بھی
محب الر حمان وفا
No comments:
Post a Comment