Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

علیم اطہر

 یوم پیدائش 27 اکتوبر


سر کو کھجائیں کیا نہ ملے جو فراغ بھی

 شیشہ پئیں کہ دیکھتے رقصِ ایاغ بھی


دل، چل پڑا ھے اپنے ہی نقشِ قدم پہ یوں

 چھوڑا ھے دشت اور ملا سبز باغ بھی


آنکھوں نے دلفریب حسینہ سکین کی

کتّوں نے سونگھ سونگھ کے لینا سراغ بھی


حاسد، کمینہ، عیب جُو پہلے ذرا سا تھا

شہرت نے، شاعری نے، کیا بددماغ بھی


پہلے تھا داغ دل میں، گناہوں کا بار تھا

صد شکر بڑھ چلا ھے یہ ماتھے پہ داغ بھی


نوبت کبھی نہ آتی، میں جاؤں خدا کے گھر

سیلفی کے شوق میں ہی جلائے چراغ بھی


علیم اطہر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...