Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

فراغ روہوی

 یوم پیدائش 16 اکتوبر 1956


خوب نبھے گی ہم دونوں میں میرے جیسا تو بھی ہے

تھوڑا جھوٹا میں بھی ٹھہرا تھوڑا جھوٹا تو بھی ہے


جنگ انا کی ہار ہی جانا بہتر ہے اب لڑنے سے

میں بھی ہوں ٹوٹا ٹوٹا سا بکھرا بکھرا تو بھی ہے


جانے کس نے ڈر بویا ہے ہم دونوں کی راہوں میں

میں بھی ہوں کچھ خوف زدہ سا سہما سہما تو بھی ہے


اک مدت سے فاصلہ قائم صرف ہمارے بیچ ہی کیوں

سب سے ملتا رہتا ہوں میں سب سے ملتا تو بھی ہے


اپنے اپنے دل کے اندر سمٹے ہوئے ہیں ہم دونوں

گم صم گم صم میں بھی بہت ہوں کھویا کھویا تو بھی ہے


ہم دونوں تجدید رفاقت کر لیتے تو اچھا تھا

دیکھ اکیلا میں ہی نہیں ہوں تنہا تنہا تو بھی ہے


حد سے فراغؔ آگے جا نکلے دونوں انا کی راہوں پر

صرف پشیماں میں ہی نہیں ہوں کچھ شرمندہ تو بھی ہے


فراغ روہوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...