حبیبِ خدا ہیں وہ خیر البشربھی
گئے رات اسراء وہ معراج پر بھی
نبیِ مکرم شفیعِ معظم
ابو بکر ساتھی ہیں ان کے عمر بھی
کیا ظلمتوں کا صفایا یقینا
گئے آپؐ کے پاء اقدس جدھر بھی
وہ پہنچا دئے دین کو ہے مکمل
دیا تھا خدا نے انہیں جس قدر بھی
پڑھا ہے انہیں دیکھ کلمہ خدا کا
بشر تو بشر راستے کے حجر بھی
معطر ہیں رہتیں یقینا وہ گلیاں
مہک جاتے ان کے ہر اک رہ گزر بھی
ضیاء تم گزارو شب وروز ایسے
ہو جنت کی خواہش جہنم سے ڈر بھی
ضیاء رشیدی
No comments:
Post a Comment