Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

ضیاء رشیدی

 حبیبِ خدا ہیں وہ خیر البشربھی 

 گئے رات اسراء وہ معراج پر بھی


 نبیِ مکرم شفیعِ معظم 

ابو بکر ساتھی ہیں ان کے عمر بھی


کیا ظلمتوں کا صفایا یقینا 

گئے آپؐ کے پاء اقدس جدھر بھی 


وہ پہنچا دئے دین کو ہے مکمل  

دیا تھا خدا نے انہیں جس قدر بھی 


 پڑھا ہے انہیں دیکھ کلمہ خدا کا 

بشر تو بشر راستے کے حجر بھی 

 

معطر ہیں رہتیں یقینا وہ گلیاں 

مہک جاتے ان کے ہر اک رہ گزر بھی


ضیاء تم گزارو شب وروز ایسے 

ہو جنت کی خواہش جہنم سے ڈر بھی


ضیاء رشیدی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...