Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

ذکیہ غزل

 یوم پیدائش 20 اکتوبر 1963


اک بار مدینے کا سفر ہو تو کرم ہو

روضہ پہ پہنچ جاؤں تو پھر نعتؐ رقم ہو


خواہش مجھے دنیا کی نہیں ہے مرے آقاؐ

اب جو بھی سفر ہو، سوئے بطحا و حرم ہو


منگتی ہوں ترے در کی نہ خالی مجھے لوٹا

قائم یونہی بس میری دعاؤں کا بھرم ہو


ہونٹوں پہ ثنا سامنے ہو گنبدِ خضرا

بارش تری رحمت کی ہو اور صحنِ حرم ہو


شرمندہ گناہوں پہ ہوں مایوس نہیں ہوں

آقاؐ درِ اقدس پہ نہ رسوائی کا غم ہو


جاؤ جو غزل تم بھی کبھی شہرِ مدینہ

دامانِ طلب اشکِ ندامت سے بھی نم ہو


ذکیہ غزل


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...