Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

بلال مشتاق

 یوم پیدائش 05 اکتوبر 


خاک چھانوں تو کبھی تیرے درو بام تکوں

 شہر میں ہر جگہ ہر ایک گلی میں میں پھروں


ان سے وعدے جو کیئے تھے وہ نبھائے نہ گئے

مجھ کو کوئی یہ بتائے میں کہاں ڈوب مروں


 کوئی مونس ہو مرا کوئی تو چارہ گر ہو

کہ لپٹ کے میں اسے اپنا غمِ دل تو کہوں


اس اداسی، سے نہیں کوئی تعلق تیرا

 میں تو یار اپنی ہی شوریدہ مزاجی سے ڈروں


میرے حالات کے بارے میں ذرا سوچ تو لے

 شہرِ ویران میں میں کیسے رہوں تیرے بدوں


میری بینائی چلی جائے تو اچھا ہے بلال

کچھ برا دیکھے بنا ہی یہاں سے کوچ کروں


بلال مشتاق


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...