Urdu Deccan

Monday, November 29, 2021

پرتو روہیلہ

 یوم پیدائش 23 نومبر 1932


اس دشت‌ ہلاکت سے گزر کون کرے گا

بے امن خرابوں میں سفر کون کرے گا


خورشید جو ڈوبیں گے ابھرنے ہی سے پہلے

اس تیرگیٔ شب کی سحر کون کرے گا


چھن جائیں سر راہ جہاں چادریں سر کی

اس ظلم کی نگری میں بسر کون کرے گا


جس دور میں ہو بے ہنری وجہ سیادت

اس دور میں تشہیر ہنر کون کرے گا


اڑ جائیں گے جنگل کی طرف سارے پرندے

مینارۂ لرزاں پہ بسر کون کرے گا


اس خوف مسلسل میں گزر ہوگی تو کیوں کر

سولی پہ ہر اک رات بسر کون کرے گا


مژدہ مجھے جینے کا بھلا کس نے دیا تھا

مجھ کو مرے مرنے کی خبر کون کرے گا


پرتو روہیلہ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...