Urdu Deccan

Monday, November 29, 2021

عبداللہ خالد

 ماحولِ دلِ زار ابھی کیا تھا ابھی کیا ہے

یہ شہر بھی حیرت کدہء ہوش ربا ہے


اک وہ ہیں کہ اسبابِ زمانہ ہیں ملازم

اک ہم کہ میسر نہ دوا ہے نہ دعا ہے


سب کام دلیلوں سے نہیں چلتے جہاں میں

گر ہم کو یقیں ہے کہ خدا ہے تو خدا ہے


تصویر مکمل ہوں مگر میرا مصور

لگتا ہے یہاں رکھ کے مجھے بھول گیا ہے


بیکار ہے دیواروں سے سر پھوڑنا خالد

کچھ داد رسی ہو تو شکایت بھی بجا ہے


عبداللہ خالد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...