Urdu Deccan

Monday, November 29, 2021

انا دہلوی

 کون کہتا ہے زمانے کے لئے زندہ ہوں

میں تو بس آپ کو پانے کے لئے زندہ ہوں


آپ فرمائیں ستم شوق سے پھر بھی میں تو

آپ کے ناز اٹھانے کے لئے زندہ ہوں


کون اس دور میں ہوتا ہے کسی کا ساتھی

زندگی تجھ کو نبھانے کے لئے زندہ ہوں


جو ترے پیار کا صدیوں سے ہے واجب مجھ پر 

ہاں وہی قرض چکانے کے لئے زندہ ہوں


حاکم وقت نے جو آگ لگائی ہے یہاں

میں وہی آگ بجھانے کے لئے زندہ ہوں


جو ترقی پہ نئے لوگوں کی جلتے ہیں اناؔ

میں انہیں ہوش میں لانے کے لئے زندہ ہوں


انا دہلوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...