Urdu Deccan

Tuesday, November 30, 2021

مولانا عامر عثمانی

 یوم پیدائش 30 نومبر 1920


عشق کے مراحل میں وہ بھی وقت آتا ہے

آفتیں برستی ہیں دل سکون پاتا ہے


آزمائشیں اے دل سخت ہی سہی لیکن

یہ نصیب کیا کم ہے کوئی آزماتا ہے


عمر جتنی بڑھتی ہے اور گھٹتی جاتی ہے

سانس جو بھی آتا ہے لاش بن کے جاتا ہے


آبلوں کا شکوہ کیا ٹھوکروں کا غم کیسا

آدمی محبت میں سب کو بھول جاتا ہے


کارزار ہستی میں عز و جاہ کی دولت

بھیک بھی نہیں ملتی آدمی کماتا ہے


اپنی قبر میں تنہا آج تک گیا ہے کون

دفتر عمل عامرؔ ساتھ ساتھ جاتا ہے


عامر عثمانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...