چار دن کی یہ زندگانی ہے
موت بر حق ہے سب کو آنی ہے
پھر یہ طاقت نہیں رہے شاید
کر لے سجدے ابھی جوانی ہے
عقل کہتی رہی خسارہ ہے
عشق نے بات کس کی مانی ہے
گفتگو نے بتا دیا اس کی
مفلسی میں بھی خاندانی ہے
زین تو روح کو سنوارا کر
روح باقی ہے جسم فانی ہے
زین احترام
No comments:
Post a Comment