Urdu Deccan

Tuesday, November 16, 2021

حافظ علی مہدی عرفانی

 کام تو باکمال کر ڈالا

اس نے ترک وصال کر ڈالا


کتنی دلسوز اسکی حرکت تھی

میرا جینا محال کر ڈالا


میں تو بس اتصال چاہتا تھا

اس نے کیوں انفصال کر ڈالا


جس کی خاطر مسرتیں بانٹیں

اس نے ہی پر ملال کر ڈالا


جس کے دلبر تھے ہم کبھی مہدی

اس نے ہی پر ملال کر ڈالا


حافظ علی مہدی عرفانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...