یوم پیدائش 11 نومبر 1917
یاد آئیں گے زمانے کو مثالوں کے لیے
جیسے بوسیدہ کتابیں ہوں حوالوں کے لیے
دیکھ یوں وقت کی دہلیز سے ٹکرا کے نہ گر
راستے بند نہیں سوچنے والوں کے لیے
آؤ تعمیر کریں اپنی وفا کا معبد
ہم نہ مسجد کے لیے ہیں نہ شوالوں کے لیے
سالہا سال عقیدت سے کھلا رہتا ہے
منفرد راہوں کا آغوش جیالوں کے لیے
رات کا کرب ہے گلبانگ سحر کا خالق
پیار کا گیت ہے یہ درد اجالوں کے لیے
شب فرقت میں سلگتی ہوئی یادوں کے سوا
اور کیا رکھا ہے ہم چاہنے والوں کے لیے
فارغ بخاری
No comments:
Post a Comment