Urdu Deccan

Monday, November 29, 2021

شاہدہ حسن

 یوم پیدائش 24 نومبر 1953


سلیقہ عشق میں میرا بڑے کمال کا تھا

کہ اختیار بھی دل پر عجب مثال کا تھا


میں اپنے نقش بناتی تھی جس میں بچپن سے

وہ آئینہ تو کسی اور خط و خال کا تھا


رفو میں کرتی رہی پیرہن کو اور ادھر

گماں اسے مرے زخموں کے اندمال کا تھا


یہ اور بات کہ اب چشم پوش ہو جائے

کبھی تو علم اسے بھی ہمارے حال کا تھا


محبتوں میں میں قائل تھی لب نہ کھلنے کی

جواب ورنہ مرے پاس ہر سوال کا تھا


درخت جڑ سے اکھڑنے کے موسموں میں بھی

ہوا کا پیار شجر سے عجب کمال کا تھا


کتاب کس کی مسافت کی لکھ رہی ہے ہوا

یہ قرض اس کی طرف کس کے ماہ و سال کا تھا


شاہدہ حسن


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...