Urdu Deccan

Tuesday, November 30, 2021

عاصم اعجاز

 یوم پیدائش 29 نومبر 1971


ترے بیمار سے الجھا ہوا ہے 

مرے محسن کو جانے کیا ہوا ہے 


سفینہ ساحلوں تک آ تو جائے 

ہوا نے راستہ بدلا ہوا ہے 


فضا میں تشنگی پھیلی ہوئی ہے 

مسافر دشت میں ٹھہرا ہوا ہے 


اکٹھے گھومتے ہیں قیس و لیلیٰ 

زمانہ اسقدر بدلا ہوا ہے 


میں اب تک گر گیا ہوتا زمیں پر 

کسی کے ہاتھ نے تھاما ہوا ہے 


تری جانب قدم اٹھتے نہیں ہیں 

مجھے حالات نے روکا ہوا ہے 


ادھوری خواہشیں کب تک سمیٹوں 

یہ ملبہ دور تک بکھرا ہوا ہے 


 اندھیروں کا ہمارے گھر کے عاصمؔ 

پس دیوار بھی چرچا ہوا ہے


عاصم اعجاز


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...