Urdu Deccan

Saturday, November 13, 2021

پیر نصیر الدین شاہ نصیر

 یوم پیدائش 14 نومبر 1949


کبھی ان کا نام لینا کبھی ان کی بات کرنا

مرا ذوق ان کی چاہت مرا شوق ان پہ مرنا


وہ کسی کی جھیل آنکھیں وہ مری جنوں مزاجی

کبھی ڈوبنا ابھر کر کبھی ڈوب کر ابھرنا


ترے منچلوں کا جگ میں یہ عجب چلن رہا ہے

نہ کسی کی بات سننا، نہ کسی سے بات کرنا


شب غم نہ پوچھ کیسے ترے مبتلا پہ گزری

کبھی آہ بھر کے گرنا کبھی گر کے آہ بھرنا


وہ تری گلی کے تیور، وہ نظر نظر پہ پہرے

وہ مرا کسی بہانے تجھے دیکھتے گزرنا


کہاں میرے دل کی حسرت، کہاں میری نارسائی

کہاں تیرے گیسوؤں کا، ترے دوش پر بکھرنا


چلے لاکھ چال دنیا ہو زمانہ لاکھ دشمن

جو تری پناہ میں ہو اسے کیا کسی سے ڈرنا


وہ کریں گے نا خدائی تو لگے گی پار کشتی

ہے نصیرؔ ورنہ مشکل، ترا پار یوں اترنا


پیر نصیر الدین شاہ نصیر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...