یوم پیدائش 15 مارچ 1987
تمام عمر کا اپنا حساب لکھوں گی
میں تیرے نام کی کوئی کتاب لکھوں گی
میں جلتی اڑتی ہوئی ریت کو بھی چھانوں گی
جو دشتِ ذات پہ ٹھہرے سحاب لکھوں گی
ہر ایک درد میں تم کو میں حوصلہ دوں گی
تمھاری مات کو بھی کامیاب لکھوں گی
اک ایک لفظ کو سینچوں گی میں محبت سے
کتاب دل میں ترا انتساب لکھوں گی
تمام تذکرے ہوں گے یہاں محبت کے
کیا جو تو نے کھبی اجتناب لکھوں گی
مجھے حیات کی لکھنی نہیں کوئی تلخی
سو! پھول کلیوں کا سارا شباب لکھوں گی
شفقت حیات شفق
No comments:
Post a Comment