Urdu Deccan

Saturday, January 8, 2022

مسرت جبیں زیبا

 یوم پیدائش: 07 جنوری 1951


زخم بھر جائیں گے لیکن اک نشاں رہ جائے گا 

کچھ بھی ہو پہلے کی طرح دل کہاں رہ جائے گا 


تم چلے جاؤ گے لیکن میرے سینے میں سدا 

راکھ میں لپٹا ہوا آتش فشاں رہ جائے گا 


آنکھ سے میگھا برس کر آپ ہی تھم جائے گی 

گھٹ کے سینے میں کچھ آہوں کا دھواں رہ جائے گا


آبلہ پائی کا حاصل نا مرادی گر رہا

آرزوؤں کا بھٹک کر کارواں رہ جائے گا

 

بجلیوں کی نذر ہو جائے گا دل کا آشیاں 

سوچتا ہوں کیا وہ پھر بے خانماں رہ جائے گا


لوٹ کر گل کا تبسم گر ہوئی رخصت خزاں 

زیباؔ عبرت کے لئے پھر گلستاں رہ جائے گا 


مسرت جبیں زیبا


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...