Urdu Deccan

Saturday, January 8, 2022

عباس دانا

 پیدائش:07جنوری 1942


اپنے ہی خون سے اس طرح عداوت مت کر 

زندہ رہنا ہے تو سانسوں سے بغاوت مت کر


سیکھ لے پہلے اجالوں کی حفاظت کرنا 

شمع بجھ جائے تو آندھی سے شکایت مت کر

 

سر کی بازارِ سیاست میں نہیں ہے قیمت 

سر پہ جب تاج نہیں ہے تو حکومت مت کر


خواب ہو جام ہو تارہ ہو کہ محبوب کا دل 

ٹوٹنے والی کسی شے سے محبت مت کر

 

دیکھ پھر دست ضرورت میں نہ بک جائے ضمیر 

زر کے بدلے میں اصولوں کی تجارت مت کر

 

پرسش حال سے ہو جائیں گے پھر زخم ہرے 

اس سے بہتر ہے یہی میری عیادت مت کر

 

سر جھکانے کو ہی سجدہ نہیں کہتے داناؔ 

جس میں دل بھی نہ جھکے ایسی عبادت مت کر 


عباس دانا


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...