Urdu Deccan

Friday, November 12, 2021

نور پاتوری

 یوم پیدائش 10 نومبر 1949


ناکامیوں کی بھیڑ میں ایسا مجھے لگا

اب تک مرے نصیب کا سورج نہیں اگا


ہے قوم کو ضرورت انوار آگہی

ہر آنکھ محو خواب ہے آواز دے چکا


پردہ پڑا ہے عقل پہ طاری ہے بے حسی

یہ کاہلانہ پن کا مرض ہے اسے بھگا


ہر ایک کو ہے فکر فقط اپنی ذات کی

یاری نہ دوستی ہے نہ اپنا کوئی سگا


اے نور سادگی کا زمانہ کہاں رہا

یاروں نے رشتہ داروں نے دھوکا دیا ٹھگا


نور پاتوری 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...