یوم پیدائش 30 دسمبر 1935
نظم چاند نگر سے خط آیا ہے
چاند نگر سے خط آیا ہے
دیکھنا اس میں کیا لکھا ہے
اس میں لکھا ہے پیارے بچو
میں آکاش پہ بیٹھا بیٹھا
تم سب لوگوں کی دنیا کو
خاموشی سے دیکھ رہا ہوں
اس میں لکھا ہے پیاری دنیا
پہلے کتنی بھولی بھالی
نیلی برف کے گولے جیسی
سندر سی اچھی لگتی تھی
اس میں لکھا پیارے بچو
اب یہ خون کی رنگت جیسی
اب یہ آگ کے شعلوں جیسی
سرخ نظر آیا کرتی ہے
اس میں لکھا ہے اس دنیا کو
کیوں تاریکی نے گھیرا ہے
نفرت کی گھنگھور گھٹا کا
کیوں کالا بادل چھایا ہے
اس میں لکھا ہے اچھے بچے
پیار کے روشن دیے جلاؤ
مجھ سے اجلی روشنی لے لو
اپنی دنیا کو چمکاؤ
چاہے میں پڑ جاؤں ماند
فقط تمہارا پیارا چاند
چاند نگر سے خط آیا ہے
دیکھنا اس میں کیا لکھا ہے
رضا علی عابدی
No comments:
Post a Comment