Urdu Deccan

Thursday, December 30, 2021

فیصل فارانی

 یوم پیدائش 25 دسمبر


 کبھی یقیں میں کبھی تم گمان میں رہنا

 مجھے جو مل نہ سکے اس جہان میں رہنا

 

نکل پڑا ہوں ترے بے نشاں جزیروں کو

نشان بن کے مرے بادبان میں رہنا


أسی کے در پہ ہے دستک کی آرزو، جس نے

ازل سیکھا ہے بے در مکان میں رہنا


کسی طرح سے بھی ٹوٹے نہ رابطہ اپنا

نظر سے ہٹ بھی گئے تم تو دھیان میں رہنا


سبب یہی ہے مِرے دل کی لامکانی کا

زمیں پہ چلتے ہوئے آسمان میں رہنا


فیصل فارانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...