Urdu Deccan

Thursday, December 2, 2021

یوسف ظفر

 یوم پیدائش 01 دسمبر 1914


صبح نو مغرب میں ہے بیدار بیداروں کے ساتھ

اور ہم گردش میں ہیں بے نور سیاروں کے ساتھ


چیختی کرنیں فضا کی دل کشی کو لے اڑیں

دھوپ سایوں سے لگی ہے سائے دیواروں کے ساتھ


دوش پر قابیل کے ہے لاش پھر ہابیل کی

لمحے قبریں کھودتے ہیں اپنی منقاروں کے ساتھ


نار نمرود اور گلزار براہیم ایک ہے

پھول بھی لو دے رہے ہیں آج انگاروں کے ساتھ


دیکھ اے چشم زلیخا قدر اپنے پیار کی

آج پھر یوسف کے بھائی ہیں خریداروں کے ساتھ


آل موسیٰ نے کیا عیسیٰ کو پھر بالائے دار

ہیں حواری بھی یہودی سنگ دل یاروں کے ساتھ


قبلۂ اول صلاح الدین ایوبی کو ڈھونڈ

آ ملی دیوار گریہ تیری دیواروں کے ساتھ


اے مسیحا زہر دے لیکن نہ دست غیر سے

یہ ستم اللہ اکبر اپنے بیماروں کے ساتھ


اس سیاست کی فضا میں سانس لینا ہے عذاب

دشمن اپنے ساتھ ہیں اغیار ہیں یاروں کے ساتھ


کربلا میں یکہ و تنہا حسین ابن علی

تعزیے شہروں میں ہیں لاکھوں عزاداروں کے ساتھ


دوستی کا حشر دیکھا تو کھلا ہم پر ظفرؔ

حشر میں کھل کر کریں گے دشمنی پیاروں کے ساتھ


یوسف ظفر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...