Urdu Deccan

Thursday, December 2, 2021

رفیق سندیلوی

 یوم پیدائش 01 دسمبر 1961


مَیں تیری آگ کے اندر اُتر کے دیکھوں گا

جَلوں گا اور کرشمے ہُنر کے دیکھوں گا


تُجھے پتا چلے آبِ رواں کو کیا دُکھ ہے

مَیں ایک دن تُجھے چھاگل میں بھر کے دیکھوں گا


مِلاؤں گا نئے اجزا ترے مُرکّب میں

دوبارہ حُسن کی تشکیل کر کے دیکھوں گا


مرا مزاج کُہستانی ہے مگر پھر بھی

 ہَوا میں ریت کی صورت بکھر کے دیکھوں گا


ہمیشہ مَیں نے تُجھے سَرسَری ہی دیکھا ہے

حجاب اُٹھاؤں گا اور آنکھ بھر کے دیکھوں گا


 تری تہوں میں پڑا ہی نہیں رہوں گا مَیں

بس ایک جست بھروں گا، اُبھر کے دیکھوں گا 


ہمیشہ متن کا کچھ حصّہ چھوٹ جاتا ہے 

سو آج شب تری تلخیص کر کے دیکھوں گا


رفیق سندیلوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...