یوم پیدائش 01 دسمبر
بند کر اِک نام کی ہر روز تھاپ
بس دلا اب اور نہ اُس کو الاپ
اُس نے میرا ہاتھ پکڑا اور لکھا
تم مرے ہو اور آگے فُل سٹاپ
اب تو صحرا ہے یہاں دریا بھی تھا
دیکھ لے آنکھوں سے اب اٹھتی یہ بھاپ
ایک کتے کی بجھائی پیاس اور
ایک پُن سے دھل گئے سارے ہی پاپ
زیست کے کُرتے کا کالر اور ہے
اور مری گردن کا عاشر اور ناپ
عمران عاشر
No comments:
Post a Comment