Urdu Deccan

Thursday, December 30, 2021

رضا ہمدانی

 یوم پیدائش 25 دسمبر 1910


یہ دور مسرت یہ تیور تمہارے

ابھرنے سے پہلے نہ ڈوبیں ستارے


بھنور سے لڑو تند لہروں سے الجھو

کہاں تک چلو گے کنارے کنارے


عجب چیز ہے یہ محبت کی بازی

جو ہارے وہ جیتے جو جیتے وہ ہارے


سیہ ناگنیں بن کے ڈستی ہیں کرنیں

کہاں کوئی یہ روز روشن گزارے


سفینے وہاں ڈوب کر ہی رہے ہیں

جہاں حوصلے ناخداؤں نے ہارے


کئی انقلابات آئے جہاں میں

مگر آج تک دن نہ بدلے ہمارے


رضاؔ سیل نو کی خبر دے رہے ہیں

افق کو یہ چھوتے ہوئے تیز دھارے


رضا ہمدانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...