Urdu Deccan

Thursday, December 30, 2021

عشرت آفرین

 یوم پیدائش 25 دسمبر 1956


اپنی آگ کو زندہ رکھنا کتنا مشکل ہے 

پتھر بیچ آئینہ رکھنا کتنا مشکل ہے 


کتنا آساں ہے تصویر بنانا اوروں کی 

خود کو پس آئینہ رکھنا کتنا مشکل ہے 


آنگن سے دہلیز تلک جب رشتہ صدیوں کا 

جوگی تجھ کو ٹھہرا رکھنا کتنا مشکل ہے 


دوپہروں کے زرد کواڑوں کی زنجیر سے پوچھ 

یادوں کو آوارہ رکھنا کتنا مشکل ہے 


چلو میں ہو درد کا دریا دھیان میں اس کے ہونٹ 

یوں بھی خود کو پیاسا رکھنا کتنا مشکل ہے 


تم نے معبد دیکھے ہوں گے یہ آنگن ہے یہاں 

ایک چراغ بھی جلتا رکھنا کتنا مشکل ہے 


داسی جانے ٹوٹے پھوٹے گیتوں کا یہ دان 

سمے کے چرنوں میں لا رکھنا کتنا مشکل ہے


عشرت آفرین


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...