Urdu Deccan

Friday, December 17, 2021

فرحت بلتی

 یوم پیدائش 06 دسمبر


پوچھتے کیا ہو کہ اب میرا کوئی حال نہیں

اب سفیدی ہی کہاں سر پہ کوئی بال نہیں


اب تو تحفے میں نئی چیز کوئی دوں گا تجھے

اب تو میں جان ہی دوں گا کوئی رومال نہیں


یہ اذیت بھی عجب ہے کہ نئے دور میں اب

کوئی میسج بھی نہیں یار کوئی کال نہیں


سجدہ کرتے ہوئے اب شرم یہ آتی ہے مجھے

جن پہ رب خوش ہو مرے ایسے بھی اعمال نہیں


رونقیں تم سے تھیں اے جانِ جگر لوٹ کے آ

اب ترے بن ترے فرحت کا کوئی حال نہیں


فرحت بلتی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...