Urdu Deccan

Thursday, December 2, 2021

شیزا جلالپوری

 یوم پیدائش 02 دسمبر


اک بار کی نہیں ، ہے یہ ہر بار کی سزا 

تا عمر اب ملے گی مجھے پیار کی سزا 


جلنے لگا ہے طور کی مانند سارا جسم

کتنی حسین ہے ترے دیدار کی سزا 


سینچا ہے ہم نے اپنے لہو سے وطن کاباغ

اوردے رہے ہیں وہ ہمیں غدّار کی سزا 


جھوٹی محبتوں کا یہ انجام دیکھئے 

کچرے میں پھینک آئے ہیں وه پیارکی سزا 


معصوم تتلیوں کو مسلتے ہیں جو یہاں 

انکو تو ہونی چاہیئے بس دار کی سزا 


اے کاش مرے پاس چلا آئے چارہ گر

شیزا ہو کچھ تو کم دلِ بیمار کی سزا 


شیزا جلالپوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...