Urdu Deccan

Thursday, December 2, 2021

ڈاکٹر ضمیر اترولی

 یوم پیدائش 02 دسمبر 1959


ایک انجان مسافر کی طرح رہتا ہوں

جسم میں جاں کے عناصر کی طرح رہتا ہوں


دیکھتا ہے جو مجھے مجھ میں ہی کھو جاتا ہے

میں کہ رنگین مناظر کی طرح رہتا ہوں


میرے باطن کا کوئی راز کبھی بھی نہ کھلا

میں نہاں ہو کہ بھی ظاہر کی طرح رہتا ہوں


اڑ کے جانا ہے کسی روز مجھے گھر اپنے

نور کی بوند ہوں طائر کی طرح رہتا ہوں


سادگی سے میں کیا کرتا ہوں حالات کو خوش

وقت کی نبض کے ماہر کی طرح رہتا ہوں


شعر کہنے کا سلیقہ تو نہیں آتا ضمیر

لوگ کہتے ہیں کہ شاعر کی طرح رہتا ہوں


ڈاکٹر ضمیر اترولی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...