یوم پیدائش 25 دسمبر 1925
وہم ثابت ہوئے سب خواب سہانے تیرے
یاد کرتے ہیں مگر لوگ فسانے تیرے
کاش وہ دن نہ کبھی آئے کہ تو آ جائے
راس آتے ہیں مرے جی کو بہانے تیرے
ایسی افتاد پڑی اپنی خبر بھی نہ رہی
ہم تو آئے تھے یہاں رنگ جمانے تیرے
کل چھپا رکھتے تھے خود سے بھی محبت اپنی
آج آئے ہیں تجھے داغ دکھانے تیرے
خلق کا دھیان ہٹاتے رہے کانٹے کیا کیا
راز افشا کیے سب باد صبا نے تیرے
درد کیا کیا نہ ملے شوق طلب سے اپنے
زخم کیا کیا نہ دیے ذوق حیا نے تیرے
جز ترے چاہنے والا تھا نہ ان کا کوئی
لوٹ کر آئے نہ شہرتؔ وہ زمانے تیرے
شہرت بخاری
No comments:
Post a Comment