یوم پیدائش 03 دسمبر 1973
بہ خدا عشق کا آزار برا ہوتا ہے
روگ چاہت کا برا پیار برا ہوتا ہے
جاں پہ آ بنتی ہے جب کوئی حسیں بنتا ہے
ہائے معشوق طرحدار برا ہوتا ہے
یہ وہ کانٹا ہے نکلتا نہیں چبھ کر دل سے
خلش عشق کا آزار برا ہوتا ہے
ٹوٹ پڑتا ہے فلک سر پہ شب فرقت میں
شکوۂ چرخ ستم گار برا ہوتا ہے
آ ہی جاتی ہے حسینوں پہ طبیعت ناصح
سچ تو یہ ہے کہ دلِ زار برا ہوتا ہے
سرور جہاں آبادی
No comments:
Post a Comment